حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امروہہ/ دسویں امام حضرت امام علی نقی علیہ السّلام کی ولادتِ باسعادت کے موقع پر مسجد امامیہ میں سیرت امام پر خطاب کرتے ہوئے محقق ڈاکٹر شہوار حسین نے کہا کہ آج ضرورت اس بات کی ہے امام کی سیرت کو دنیا کے سامنے پیش کیا جائے، کیونکہ امام علیہ السّلام نے مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے معاشرے کی خدمت اور فروغ علم جیسا کام انجام دے کر دنیا کو بتایا کہ نا مساعد حالات کے باوجود مقصد کو حاصل کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امام علیہ السّلام نے کمسنی میں علمی مظاہرہ کرکے بتایا دنیوی عالم مدرسہ اور اسکول جاکر درجہِ کمال پر فائز ہوتا ہے، مگر اللہ تعالیٰ جس کو منتخب کرتا ہے وہ صاحب علم لدنی ہوتا ہے؛ یہی وجہ ہے کہ حاکمان وقت کو جب بھی مشکل درپیش آتی تھی تو امام علی نقی علیہ السّلام ہی کے در پر نظر آتے تھے اور آپ وسعت قلبی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہر ایک کی مشکل حل فرماتے تھے، جس طرح آئمہ علیہم السّلام کا طرۂ امتیاز علم رہا، اسی طرح ہماری قوم کا بھی طرۂ امتیاز علم ہونا چاہیے، اس ترقی یافتہ دور میں بغیر علم کے کوئی قوم زندہ نہیں رہ سکتی۔
آپ کا تبصرہ